سوالات

مٹی کے جائزہ /سروے سے کیا مُراد ہے ؟ ٹاپ
مٹی کے جائزہ /سروے سے مُراد کسی علاقہ کی مٹی کامنظم طریقے سے جائزہ ، وضاحت ، درجہ بندی اور نقشہ سازی ہے   
   
مٹی کے جائزہ /سروے پر مبنی ڈیٹا کے استعمالات کیا ہیں ؟  ٹاپ
مٹی کے جائزہ /سروے پر مبنی ڈیٹا زرعی اور غیر زرعی مقاصد دونوں کیلئے قابل استعمال ہوتا ہے ۔ تاہم پاکستان میں مٹی کا جائزہ /سروے بنیادی طور پر زراعت سے متعلقہ منصوبہ بندی کیلئے استعمال ہوتا ہے   
   
 مٹی کے جائزہ /سروے کے مختلف مراحل کیا ہیں ؟ ٹاپ

 مٹی کے جائزہ /سروے کے مختلف مراحل درج ذیل ہیں

  • مٹی کے تحقیقی و تفتیشی جائزہ /سروے
  • ابتدائی جائزہ /سروے
  • مٹی کا نیم تفصیلی جائزہ /سروے
  • مٹی کا تفصیلی جائزہ /سروے
  • مٹی کا غیر معمولی تفصیلات پر مبنی جائزہ /سروے
 
   
مٹی کے جائزہ /سروے کے دوران مٹی کے کن خواص کا مطالعہ کیا جاتا ہے ؟ ٹاپ

مٹی کے ساخت ، نرمی ،بناوٹ، زمین کی کثافت اور ترتیب کی قسم، مٹی میں پتھروں کی صورتحال ، گہرائی اور مٹی کی مدافعت وغیرہ پر مبنی خواص کو جاننے کیلئے دو میٹر تک کھدائی کے ذریعے مٹی کا جائزہ /چانچ پڑتال کی جاتی ہے ۔ یہ خصوصیات/خواص قدرتی نوعیت کے ہونے کے ناطے صدیوں پر محیط ہوتے ہیں ۔ مٹی کی درجہ بندی بین الاقوامی معیارات کے مطابق کی جاتی ہے (ایف اے او /یو ایس ڈی اے)

 
   
مٹی کی درجہ بندی کیسے کی جاتی ہے ؟ ٹاپ
مٹی کی درجہ بندی بین الاقوامی معیارات کے مطابق کی جاتی ہے ۔ یہ معیارات یونائٹیڈ سٹیٹ کے محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) متعین کرتی ہے ۔ پاکستان میں مٹی کی درجہ بندی کی شناخت کیلئے پاکستان /پنجاب میں مٹی کا جائزہ /سروے پروگرام کے دوران اِن معیارات کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔ 
 
   
پاکستان میں کتنی اقسام کی مٹی پائی جاتی ہے؟ ٹاپ
پاکستان میں اب تک 913اقسام کی مٹی شناخت کی جا چکی ہے ۔ اس مٹی کو 6 آرڈرز، 21 ذیلی آرڈرز، 39 بڑے گروہوں، 116 ذیلی گروہوں اور 375 خاندانوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔
 
   
مٹی کی درجہ بندی کیلئے کتنی بنیادی تراتیب کی وضاحت کی گئی ہے ؟ ٹاپ
مٹی کی درجہ بندی کیلئے کُل 12 بنیادی تراتیب کی نشاندہی /وضاحت کی گئی ہے  
   
مٹی کے جائزہ /سروے کی رپورٹ اور نقشہ جات کو ن حاصل کر سکتا ہے؟ ٹاپ
مٹی کا ابتدائی جائزہ /سروے کی رپورٹس /ڈیٹا بنیادی طور پر قومی ، صوبائی ، ضلعی اورتحصیل کی سطح پر زرعی ترقی کی منصوبہ بندی اور ترقیاتی منصوبوں کیلئے کیا جاتا ہے۔اس سے استفادہ حاصل کرنے والوں میں زرعی منصوبہ بندی کرنے والے ، پراجیکٹ منیجرز ، توسیعی کام کرنے والے ، محققین، ماہرِ آبپاشی اور جنگلات وغیرہ شامل ہیں۔ 
   
مٹی کے جائزہ /سروے کی رپورٹ اور نقشہ جات سے کون استفادہ حاصل کرسکتا ہے؟ ٹاپ
جیسا کہ اوپر تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ رپورٹس اور نقشہ جات وغیرہ مٹی کے ابتدائی جائزہ /سروے کے بعد تیار کئے گئے ہیں اور یہ مختلف شعبوں میں منصوبہ بندی کے مقصد کیلئے استعمال ہوتے ہیں ۔ 
 
   
مٹی کی جانچ کیوں ضروری ہے ؟ ٹاپ
مٹی کی جانچ پڑتال پودوں کی نشوونما اور بڑھوتری کیلئے مٹی کو بہترین حالت میں برقرار رکھنے کا اندازہ پیش کرتی ہے ۔ مختلف فصلوں میں مٹی کی پی ایچ اور غذائی ضروریات مختلف ہوتی ہیں۔جب ہم پودوں، ترامیم ، وقت اور محنت پر سرمایہ کاری کا موازنہ کرتے ہیں تو مٹی کی جانچ مجموعی طور پر انتہائی سستی معلوم ہوتی ہے ۔مٹی کی چانچ مٹی میں پودوں کیلئے درکار بنیادی غذائیت ، پی ایچ اور مائیکرو نیوٹرنٹس کی مقدار کے بارے میں آگاہ کرتی ہے ۔  
   
مٹی کا جائزہ /سروے کس کو کروانا چاہئے ؟ ٹاپ
کسانوں/کاشتکاروں، باغبان ، چھوٹی سطح پر پھلوں کے باغات اُگانے والے ، سبزیاں اُگانے والے ، پودوں کی نرسریاں لگانے والے ، مختلف یونیورسٹیوں کالجوں کے طلباء و طالبات
 
   
کون کون سے ٹیسٹوں کی سہولت دستیاب ہوتی ہے ؟ ٹاپ
پی ایچ،ای سیز، حل پذیر نمک ، نامیاتی مادے کی شرح، کیلشیم کاربونیٹ کی شرح ، کُل تحلیل شدہ نمکیات ، کھارا پن،سوڈیم کے تحلیل ہونے کی شرح،بقایا سوڈیم کاربونیٹ ،مائیکرو نیوٹرنٹس ، میکرو نیوٹرنٹس ،طبعی کیمیا میں تبدیلی کی صلاحیت ،ریت کی مقدار ، مٹی کی مقدار ، پانی کی حرکی قوت کو منتقل کرنے کی صلاحیت ، مختلف قسم کے دباؤ میں نمی کا تناسب ، سرایت کی شرح(in Situ) ، نمی کی شرح ، نرمی ، بلک کثافت کے ٹیسٹوں کی سہولت دستیاب ہے
 
   
مٹی کا ٹیسٹ کب کروانا چاہئے ؟ ٹاپ
نمونہ جات سال بھر میں کسی بھی وقت حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔ بہت سے لوگ موسم بہار میں کاشت سے پہلے اپنے نمونے ٹیسٹ کیلئے جمع کرواتے ہیں لیکن موسم خزاں اس کیلئے موزوں اور بہترین وقت (بالخصوص اگر مٹی میں پی ایچ کا مسئلہ متوقع ہو) ہے۔موسم خزاں کے موزوں اور بہترین وقت کے مطابق مٹی کی جانچ کروانے سے مٹی میں پائی جانے والی کمی کو پورا کیا جانا چاہئے کیونکہ موسم بہار کے آنے تک مٹی کے پی ایچ اور زرخیزی کو ہدف کی سطح پر یا اس کے قریب ہوناچاہئے ۔ مٹی میں پی ایچ اور زرخیزی کی سطح کو جاننے کیلئے ہر تین سال بعد مٹی کی جانچ لازم و ملزوم ہے ۔ تاہم اگر مٹی کے ابتدائی ٹیسٹ میں مٹی کے پی ایچ اور زرخیزی کی سطح میں بڑے پیمانے پر اصلا ح کی ضرورت ہو تو مٹی کی بہترییا کھاد وغیرہ ڈالنے کے بعد ہر سال ٹیسٹ کروایا جائے تاکہ مٹی کی حالت کا درست جائزہ لیا جا سکے ۔
 
   
مٹی کا نمونہ بھیجنے کاکیا طریقہ کار ہے ؟ ٹاپ
نمونہ جمع کروانا ایک اہم کام ہے ۔ایک فرد از خود بھی نمونہ جمع کروا سکتا ہے۔صارف کی خواہش کے مطابق ہماری فیلڈ ایکسپرٹ ٹیم کے نمائندے سروے اور نمونہ جات اکٹھا کرنے کی خدمات بھی فراہم کرتے ہیں ۔ یہ نمونے زمین کی مختلف لوکیشنز/سائٹس اور گہرائیوں پر مبنی ہوتے ہیں ۔ مطلوبہ تخمینہ پر منحصر کرتے ہوئے نمونے کی مقدار کم از کم 500 سے 700گرام ہونی چاہئے ۔نمونہ حاصل کرنے کے بعد اُس جگہ میں نشاندہی کے طور پر پلاسٹ کا بیگ ڈالیں (ایریا کا نام ، نمبر شمار ، گہرائی)۔ بیگ کے اندر کاغذ کا لیبل ہر گز نہ رکھیں کیونکہ نمی تحریر کو مدہم کر سکتی ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل سوائل سروے آف پنجاب کو تحریری درخواست دائر کروانا ہوگی اور نمونوں کی منظوری کے بعد لیبارٹری سیکشن میں نمونے مالک /صارف کو واپس کر دئیے جائیں گے ۔
 
   
نتائج آنے کی مدت کیا ہے ؟ ٹاپ
نمونوں کی وصولی کے بعد نتائج کا معیاری وقت 7سے 10دن تک ہے ۔نتائج کے وقت کا دورانیہ نمونے میں نمی کی مقدار ، نمونوں کی تعداد اور کلائنٹ کو درکار تخمینہ جات پر منحصر ہے ۔اگر تخمینوں کی تعداد زیادہ ہے تو پھر چانچ کے اوقات میں بھی اضافہ ہوگا ۔ مقررہ وقت کے بعد نتائج لیبارٹری سیکشن سے حاصل کئے جا سکتے ہیںیا پھر صارف کی منشا کے مطابق بذریعہ ڈاک /ای میل بھیجے جا سکتے ہیں ۔
 
   
مٹی کے جائزہ /سروے کے اخراجات کیا ہیں ؟    ٹاپ
طلباء کو یہ سہولت بالکل مفت دستیاب ہوتی ہے جس کیلئے اُنہیں اپنے ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹیا پھر انسٹیٹیوٹ سے منظوری کا لیٹر جمع کروانا ہوتا ہے ۔نجی سطح پر یہ سہولت تخمینہ کی نوعیت کے مطابق معیاری فیس ادا کرنا ہوتی ہے ۔ تفصیلات ڈیمانڈ پر دستیاب ہیں ۔